سپریم کورٹ نے آگسٹا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر سودا معاملے میں اطالوی عدالت کے فیصلے میں نامزد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا مطالبہ کرنے والی ایک پٹیشن پر مرکز اور سی بی آئی کو نوٹس جاری کیا. ساتھ ہی، کورٹ کی نگرانی میں اس گھوٹالے کی ایس آئی ٹی کی تحقیقات پر جواب مانگا ہے. غور ہو کہ اس پٹیشن میں عدالت کی نگرانی میں جانچ کی مانگ کی گئی.
سپریم کورٹ نے آگسٹا ہیلی کاپٹر کیس میں اطالوی عدالت کے فیصلے میں مبینہ طور پر نامزد کچھ لیڈروں اور دوسرے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرنے والی مفاد عامہ عرضی پر مرکز اور سی بی آئی سے آج جواب مانگا. جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس شیو
کیرتی سنگھ کی بنچ نے وکیل ایم ایل شرما کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر نوٹس جاری کئے. پٹیشن میں کیس کی تحقیقات عدالت کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے.
اس مفاد عامہ عرضی گزشتہ ہفتے دائر کی گئی تھی اور اس میں یو پی اے کی صدر سونیا گاندھی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سمیت ان رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کی گئی ہے، جن کے ناموں کا ذکر اطالوی عدالت کے فیصلے میں مبینہ طور پر کیا گیا تھا. سی بی آئی نے صدر اور وزیر اعظم سمیت وی وی آئی پی لوگوں کو لانے لے جانے والے 12 ہیلی کاپٹروں کے سودے کے لئے فرم کی جانب سے ہندوستانیوں کو دی گئی مبینہ رشوت کے معاملے میں 2013 میں معاملہ درج کیا تھا.